Sunday 25 February 2018

پاکستانی کاوشیں رنگ لے آئیں، عالمی سطح پر امریکا کو سبکی کا سامنا


وفاقی وزیر خارجہ خواجہ آصف نے دعویٰ کیا ہے کہ پیرس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے اجلاس میں امریکی  قراردادپر اتفاق نہ  ہوسکا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے  پیغام میں خواجہ آصف نے پاکستان کی حمایت کرنے والے ممالک کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس میں پاکستان پر دہشت گردی کا ٹیگ  لگانے کی امریکی کوشش  کامیاب نہ ہوسکی،معاملہ 3 ماہ کیلئے موخر کردیا گیا  ہے اور  جون میں دوبارہ  جائزہ لینے کی تجویز دی گئی  ہے۔
منی لانڈرنگ کے انسداد کے لیے قائم کردہ عالمی نگراں ادارے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا  6 روزہ فرانس کے دارالحکومت پیرس میں جاری ہے، جس کا اختتام 23 فروری کو ہوگا۔
 اس اجلاس میں ایف اے ٹی ایف کے سینکڑوں عالمی مندوبین کے علاوہ اقوام  متحدہ، آئی ایم ایف، عالمی بینک کے نمائندے بھی شریک ہیں۔
اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت ڈی جی فائنانس مانیٹرنگ یونٹ منصور شاہ کر رہے ہیں جبکہ مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل بھی پیرس میں موجود ہیں۔
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) ایک بین الحکومتی ادارہ ہے جس کا قیام 1989 میں عمل میں آیا تھا۔
 اس ادارے کا بنیادی مقصد  منی لانڈرنگ  کے انسداد کے حوالے سے مثبت اقدامات  اٹھانا ہے۔
ایف اے ٹی ایف کے ارکان کا اجلاس ہر 3 برس  بعد ہوتا  ہے جس میں اس  بات کا جائزہ  لیا جا تا ہے کہ  ادارے  کی سفارشات پر کس حد  تک عمل درآمد ہورہا ہے ۔

ایف اے ٹی ایف کے 35 ارکان ہیں جن میں امریکہ، برطانیہ، فرانس، جرمنی اور  چین بھی شامل  ہیں۔

پاکستانی کاوشیں رنگ لے آئیں، عالمی سطح پر امریکا کو سبکی کا سامنا

وفاقی وزیر خارجہ خواجہ آصف نے دعویٰ کیا ہے کہ  پیرس میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے اجلاس میں امریکی  قراردادپر اتفاق نہ ...